What is Autism?

کورونا وائرس سمیت تمام وائرس آپ کے جسم میں داخل ہو کر زندہ اور نارمل خلیوں (cells) پر اثر انداز ہوتے ہیں اور پھر ان خلیوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنی تعداد بڑھاتے چلے جاتے ہیں۔ آخر کار اس طرح نارمل خلیے مر جاتے ہیں اور آپ بیمار پڑ جاتے ہیں۔

وائرس کا علاج مشکل ہے کیوں کہ وہ آپ کے جسم میں بڑی مہارت سے چھپ جاتا ہے۔ وائرسوں کی پیداوار بہت تیزی سے ہوتی ہے اور ان کے پاس یہ طاقت بھی ہوتی ہے کہ یہ اپنے جینیاتی ڈھانچے کو بدلتے رہتے ہیں۔ اس لیے دواؤں سے ان کا علاج ممکن نہیں ہے۔ کوویڈ ۱۹ کا وائرس بھی اسی طرح اپنی ساخت تیزی سے تبدیل کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کے مقابلے کے لیے ایک دوا تیار کرنا مشکل کام ہے۔

سائنس دان اس کا علاج ڈھونڈنے کے لیے بہت تگ و دو کر رہے ہیں۔ ملیریا کی دواؤں سے بھی اس کا علاج کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ یہ وہی دوائیں ہیں جو دوسرے وائرسوں کے لیے تیار کی گئی تھیں۔ ان کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے جسموں سے اینٹی باڈیز بھی لے کر استعمال کی جا رہی ہیں جو کوویڈ ۱۹ سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب ہو گئے ہیں۔ 

وائرس کے علاج کا سب سے مؤثرطریقہ ویکسین ہوتی ہے۔ ویکسین کا مقصد لوگوں کو بیمار ہونے سے بچانا ہے۔ ویکسین کو جسم میں داخل کرنے سے مدافعتی نظام حرکت میں آ جاتا ہے۔ اس طرح اینٹی باڈیز (antibodies) نامی پروٹین پیدا ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کو متعدی امراض سے بچاتے ہیں۔ فی الحال کورونا وائرس سے بچاؤ کی کوئی ویکسین دستیاب نہیں۔ 

ہو سکتا ہے کہ کچھ مغربی، روایتی یا گھریلو ٹوٹکوں سے کوویڈ ۱۹ کی علامات کم کرنے اور مریض کو آرام پہنچانے میں مدد ملتی ہو، تاہم ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ موجودہ دوا ؤں سے اس کا علاج ممکن ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے کسی بھی دوا کو کورونا سے بچاؤ یا اس کے علاج کے لیے از خود استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دیا۔ تاہم سائنس دان ایک مؤثر علاج دریافت کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ فی الحال درج ذیل ہدایات پر عمل کرنا چاہیے:

  •  گھر پر رہیے۔ ابھی تک کورونا سے بچاؤ کا سب سے موثر ذریعہ معاشرتی فاصلہ رکھنا ہی ہے کیوں کہ یہ وائرس انسانوں سے ہی انسانوں میں پھیلتا ہے۔ 
  •  بخاراور درد کی شدت میں کمی کے لیے پانسٹان (Ponstan) نامی دوا استعمال کریں جو ایک درد کش دوا ہے۔ 
  •  اپنے ہاتھوں کو صابن یا سینی ٹائزر سے بیس سیکنڈ تک دھوئیں۔ 
  •  اگر باہر جانا ضروری ہو تو ماسک پہن کر جائیں اور دوسرے لوگوں سے ایک سے تین میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ 
  • No expressive vocabulary by 16 months
  • No meaningful two-word phrases (not including imitating or repeating) by 24 months
  • Any loss of speech, babbling or social skills at any age
  • Does not respond to name by 12 months

اپنے مدافعتی نظام کی مضبوطی کے لیے:

  •  اچھی خوراک لیں۔
  •  خوب پانی پئیں۔
  • اگرچہ آپ کو بستر پر رہنے کی ضرورت نہیں ہے ، لیکن آپ کو کافی مقدار میں آرام کرنا چاہئے۔
  • No gestures such as pointing, showing, reaching or waving by 12 months
  • No expressive vocabulary by 16 months
  • No meaningful two-word phrases (not including imitating or repeating) by 24 months
  • Any loss of speech, babbling or social skills at any age
  • Does not respond to name by 12 months
By visitng our site, you agree to use of cookies to enhance your browsing experience.  I Agree