سندهي سرائیکی پښتو English

کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے دو سے چودہ دن میں علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس وائرس کی تشخیص اس لیے بھی مشکل ہے کیوں کہ شروع میں اس کی علامات عام نزلےزکام جیسے ہی لگتی ہیں۔ ان میں سے کچھ علامات درج ذیل ہیں:

  • بخار
  • خشک کھانسی
  • گلا خراب ہونا
  • تھکاوٹ
  • جسم درد
  • ناک بہنا
  • Any loss of speech, babbling or social skills at any age
  • چکھنے اور سونگھنے کی حس متاثر ہونا

کچھ شدید علامات درج ذیل ہیں:

  • سانس لینے میں دشواری
  • سینے میں درد
  • سینے پر مسلسل بوجھ محسوس ہونا
  • چہرے یا ہونٹوں کا نیلا ہونا
  • No expressive vocabulary by 16 months
  • No meaningful two-word phrases (not including imitating or repeating) by 24 months
  • Any loss of speech, babbling or social skills at any age
  • Does not respond to name by 12 months

اگر آپ میں یا آپ کے کسی جاننے والے میں شدید علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو فوراً حکومت کی کورونا ہیلپ لائن (1166) سے رابطہ کریں۔

ضروری نہیں کہ متاثرہ شخص میں یہ تمام علامات ظاہر ہوں۔ کچھ لوگوں میں تو علامات بالکل ظاہر نہیں ہوتیں۔ کچھ کے لیے یہ ایسا ہی ہو سکتاہے جیسا عام طور پر سردی لگ جاتی ہے۔ تاہم جن کی صحت یا قوتِ مدافعت پہلے ہی کمزور ہو ان کے لیے مرض جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ اسی لیے بوڑھے لوگوں اور مریضوں میں کورونا کی وجہ سے شرح اموات زیادہ ہے۔ ان مریضوں میں شوگر، بلڈ پریشر، قلبی امراض اور پھیپھڑوں کی بیماری کا شکار افراد قابلِ ذکر ہیں۔

اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کم عمر کے لوگ اس سے نہیں مر سکتے۔ یہ کہنا تقریباً ناممکن ہے کہ وائرس کسی شخص پر کس طرح اثر انداز ہو گا۔ اس لیے معاشرے کے ہر فرد کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔

اگر آپ کسی ایسے شخص کے قریب رہے ہیں جس میں آپ سے ملنے کے 14 دن کے اندر کورونا کی تصدیق ہوئی ہو تو فوراً حکومت کی ہیلپ لائن(پاکستان: 1166، پنجاب: 0300-1112101) پر رابطہ کریں۔

Image

مجھ میں کورونا کی علامات ہیں، مجھے کیا کرنا چاہیے؟

گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ کچھ ایسے اقدامات ہیں جن سے آپ اپنی اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کی حفاظت یقینی بنا سکتے ہیں۔ یہ اقدامات درج ذیل ہیں:

پہلا قدم:خود کو الگ کر لیں۔

اگر آپ اپنی فیملی یا کسی اور کے ساتھ رہتے ہیں تو آپ کو پہلے کام یہ کرنا چاہیے کہ خود کو ایک کمرے میں الگ کر لیں۔ اپنے ارد گرد کے لوگوں سے ہر طرح کا جسمانی رابطہ ختم کر دیں۔

دوسرا قدم: ہیلپ لائن پر فون کریں۔ 

حکومتِ پاکستان نے کورونا وائرس کے لیے ایک خصوصی ہیلپ لائن قائم کر رکھی ہے۔ اگر آپ ٹیلی فون استعمال کر رہے ہیں تو صرف 1166 ملائیں۔ اگر آپ موبائل فون استعمال کر رہے ہیں تو پہلے اپنے شہر کا کوڈ ملائیں پھر ہیلپ لائن کا نمبر ملائیں۔ مثلاً اگر آپ لاہور میں اپنے موبائل سے فون کر رہےہیں تو آپ یہ ملائیں گے: 1166۔042

تیسرا قدم: ٹیسٹ کروائیں

اگر آپ کی علامات واقعی کورونا والی ہیں ہیلپ لائن پر فون کرنے پر آپ کو سمجھایا جائے گا کہ آپ کن ہسپتالوں سے اپنا ٹیسٹ کروا سکتے ہیں۔ اگر ان میں کوئی سرکاری ہسپتال ہوا، تو آپ جا کر اپنا ٹیسٹ مفت کروا سکتے ہیں۔

چوتھا قدم:ٹیسٹ کی رپورٹ 

ٹیسٹ کی رپورٹ آنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ تب تک خود کو دوسروں سے الگ گھر کے ایک حصے میں رکھیں۔ اگر ٹیسٹ مثبت آیا تو ڈاکٹر آپ کی حالت کے مطابق آپ کی رہ نمائی کرے گا۔

By visitng our site, you agree to use of cookies to enhance your browsing experience.  I Agree